خواجہ حسن نظامی
(1955-1878)
خواجہ حسن نظامی کا اصلی نام علی حسن تھا۔ آپ دہلی میں پیدا ہوئے۔وہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔ بارہ سال کی عمر میں یتیم ہو گئے۔ تلاش معاش کی خاطر دہلی کی گلیوں میں کتابیں فروخت کرنے لگے۔ اللہ نے غضب کی صلاحیت دی تھی لہٰذا لکھنا شروع کیا ، ابتدا میں چھوٹے چھوٹے مضامین لکھے بعد ازاں مختلف موضوعات پر بہت سی کتابیں لکھیں۔ کہ خواجہ حسن نظامی حضرت نظام الدین اولیاکی درگاہ کے سجادہ نشین رہے ، آپ نے کئی رسالے شائع کیےجن میں منادی کو خاصی شہرت ملی۔ حالانکہ خواجہ حسن نظامی نے مذہب، تصوف، تفسیر، حدیث، تاریخ، سفرنامہ، روزنامچے ، انشائیے پر قابل قدر تصانیف یادگار چھوڑیں تاہم بنیادی طور پر ایک صوفی اور خدار سیدہ بزرگ تھے۔ اس لیے آپ کی تحریروں میں تصوف ، دنیا کی بے ثباتی اور انسان کی بے بسی ہر جگہ نمایا ں ہے۔
سی پارہ دل، بیگمات کے آنسو ، بہادر شاہ کا روزنامچہ ، مقدمہ غدر، دہلی کے افسانے ، غدر کے صبح و شام ، ، خلاصۂ تعلیم تصوف، انگریزوں کی بپتا، قرآن آسان قاعدہ ، لاہوتی ، آپ بیتی ، مرغی کے انڈے کی تجارت ، شیطان کا طوطا، روزنامچہ حسن نظامی ، چٹکیاں اور گد گدیاں موصوف کی قابل ذکر تخلیقات ہیں۔
No comments:
Post a Comment